شکیل بدایونی کے استاذ اشک بجنوری کے شعری مجموعہ ” رباب ” کا اجراء
“رباب ” کے مرتب حکیم مصباح الدین اظہر کی اس پیشکش سے اشک بجنوری ادبی حلقہ میں متعارف ہوئے ہیں ۔
مؤرخہ 12 جنوری کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹاف کلب میں منعقد ایک پروگرام میں حکیم مصباح الدین اظہر کی مرتبہ کتاب “رباب “کا اجراء ڈاکٹر شارق عقیل، چیف میڈیکل آفیسر، اسٹو ڈینٹ ہیلتھ سروس، مسلم۔یونیورسٹی علی گڑھ، انجینئر محمد سمیع الدین، سابق سپرنٹنڈنٹ انجینئر، محکمہ آبپاشی، اتر پردیش سرکار، حکیم عبد الوحید کے بڑے صاحبزادے حکیم عبد المجیب قاسمی کے دست مبارک سے عمل میں آیا ۔یہ معروف شاعر شکیل بدایونی کے استاذ اشک بجنوری کی شعری تخلیقات اور ان کی حیات و خدمات پر مشتمل مضامین کا مجموعہ ہے ۔ اشک بجنوری (1917-1988) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طبیہ کالج کے ابتدائی فارغین میں ہیں ، وہ طالب علمی کے زمانے سے ہی علی گڑھ کی ادبی محفلوں کا سرگرم چہرہ رہے ہیں ۔اپنے عہد کی ادبی دنیا میں اشک بجنوری کے تخلص سے شہرت رکھنے والے اس شاعر کو عام حلقہ کے لوگ حکیم عبد الوحید کے نام سے جانتے تھے ۔1942میں حکیم عبد الوحید اشک بجنوری نے طب کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آبائی وطن میں مستقل سکونت اختیار کر لی ،وہاں مطب و معالجہ میں مصروف رہنے کے ساتھ وہ اُردو شعر و ادب کی آبیاری بھی کرتے رہے ہیں ،لیکن ان کی زندگی میں ان کا کلام شائع نہیں ہوپایا تھا۔
اشک بجنوری حکیم مصباح الدین اظہر کے سگے خالو تھے ۔حکیم مصباح الدین اظہر نے ان کی خستہ بیاض حاصل کرکے بڑی جانفشانی سے اس کی ترتیب و تدوین کی ہے اور ان کی حیات و خدمات کا گوشہ مرتب کیا ہے ۔ یہ تقریب حکیم اشک بجنوری کے چھوٹے صاحبزادے انجینئر عبد السمیع نے اپنے فرض منصبی سے سبکدوشی پر اپنے رشتہ داروں دوست احباب کا شکریہ ادا کرنے کے لئے منعقد کی تھی۔ اس موقع پر پروفیسر محفوظ الرحمان، ڈاکٹر ارشد باری، لیکچرر مسلم یونیورسٹی، ڈاکٹر جمیل، جواہر لال نہرو میڈیکل کالج، پروفیسر سلمان حمید، الیکٹریکل انجینئرگ،ذاکر حسین انجینئرگ کالج مسلم یونیورسٹی کے علاوہ دیگر عزیز و اقارب، دوست احباب موجود تھے۔ سبھی مہمانوں نے حکیم مصباح الدین اظہر کو “رباب”کی ترتیب و تدوین پر مبارکباد پیش کی اور ان علمی کاموں کو وقت کی بڑی ضرورت بتایا ۔