حیدراباد میں واقع مولانا ازاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید عین الحسن کو بھارت سرکار نے پدم شری اعزاز دینے کے لیے اعلان کیا ہے۔پروفیسر سید عین الحسن کو فارسی ادب میں نمایا خدمات انجام دینے کے لیے اسے اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
پروفیسر سید عین الحسن کی تعلیمی شخصیت
پروفیسر سید عین الحسن، جو اس وقت مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو)، حیدرآباد کے وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، بھارت کی علمی دنیا کا ایک نمایاں نام ہیں۔ ان کی شخصیت نہ صرف تدریسی خدمات کے لیے جانی جاتی ہے بلکہ فارسی ادب، وسطی ایشیائی مطالعات اور بین الاقوامی تعلقات میں بھی ان کا کردار قابلِ ذکر ہے۔
15 فروری 1957 کو الہ آباد، اترپردیش میں پیدا ہونے والے پروفیسر سید عین الحسن نے الہ آباد یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے فارسی ادب اور ثقافتی مطالعات میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔
پروفیسر الحسن نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی، کشمیر یونیورسٹی اور کاٹن کالج اسٹیٹ یونیورسٹی کے لیے نصاب تیار کیا۔ جے این یو میں، انہوں نے فارسی اور وسطی ایشیائی مطالعات کے شعبے کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں اور افغان ریسورس سینٹر کے قیام کے ذریعے بھارت-افغان تعلقات کو مضبوط کیا۔
انہوں نے امریکہ کے رٹگرز یونیورسٹی میں فلبرائٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں اور فارسی اسکالرز ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ایران کی حکومت نے 2007 میں انہیں “فارسی شاعر” کے خطاب سے نوازا۔
پروفیسر عین الحسن نے متعدد اہم کتب تصنیف و تالیف کیں، جن میں “داستانبو” (مرزا غالب کی فارسی ڈائری) اور “سوتونہِ شاعرِ نوو” (نئی فارسی شاعری میں رجحانات) شامل ہیں۔ دیگر اہم کتابوں میں “فارسی زبان و ادب کے مسائل”، “فارسی گرامر” اور “مرا ہوا چاند” (ہندی ناول کا اردو ترجمہ) شامل ہیں۔
انہیں 2017 میں بھارت کے صدر کی جانب سے سرٹیفکیٹ آف آنر سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ، ایران اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے بھی مختلف اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔
وائس چانسلر کی حیثیت سے کردار
پروفیسر سید عین الحسن نے 23 جولائی 2021 کو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا۔ ان کے دورِ قیادت میں یونیورسٹی میں علمی ترقی اور تحقیقی معیار کو بلند کرنے پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔
پروفیسر سید عین الحسن کی خدمات ہندوستانی تعلیمی اور ادبی دنیا میں نمایا مقام رکھتی ہیں۔ ان کا علمی اور ادبی کارنامہ نسل نو کے لیے مشعل راہ ہے۔